یہی نہیں کہ فقط خطہء زمیں کےلیے
حضور رحمتِ خالق ہیں عالمیں کےلیے
کوئی بھی سیرت و صورت میں آپ جیسا نہیں
یہ ایک نقطہ ہی کافی ہے نکتہ چیں کےلیے
مہک رہے ہیں جو مہکا رہے ہیں دنیا کو
گلوں نے بوسے تری زلفِ عنبریں کے لیے
حضور میرا مقدر بھی جاگ اٹھے جو ملے
ذرا سی خاکِ کفِ پا مری جبیں کےلیے
جسے نہ ماننے والے بھی مانتے تھے ذکی
کہی ہے نعت اسی صادق و امیں کےلیے
Related posts
-
حمد باری تعالیٰ ۔۔۔ نسیم سحر (ماہنامہ بیاض اکتوبر 2023)
جو تیرا دھیان آیا، ہاتھ باندھے زمیں پر سَر جھُکایا، ہاتھ باندھے جونہی تُو نے بلایا،... -
نعت ۔۔۔ جنید نسیم سیٹھی (ماہنامہ بیاض لاہور اکتوبر 2023 )
شاملِ حال اگر آپ کی رحمت ہو جائے عرصۂ کرب میں حاصل مجھے راحت ہو جائے... -
عقیدت ۔۔۔ آفتاب خان (ماہنامہ بیاض لاہور اکتوبر 2023 )
جینے کا مزا آئے سرکار کے سائے میں میں زیست گزاروں گا کردار کے سائے میں...